تربد سفید
ہندی نام۔۔۔۔نسوت
بنگالی تیوڑی
پنجابی زبان میں تروی
عربی میں تربد
انگریزی نام۔۔۔Turpeth
سندھی نام۔۔۔۔ٹیج کاٹھی
مزاج۔۔۔گرم و خشک درجہ دوم
تروی – اس کی بیل کی ہر شاخ کے تین پہلو ہوتے ہیں، اس لیے اس کا نام تروی ہے۔
اسکے فوائد کے بارے میں بالکل بھی علم نہیں ہے ہم جانتے ہی نہیں ہیں کہ اس کے فوائد کیا کیا ہیں اور اس کو کن کن مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انسانی مدد کے لیے بے شمار جڑی بوٹیاں بنائی ہیں کہ جن کی مدد سے انسان کو بہت ہی زیادہ مدد حاصل ہو سکتی ہے بہت سی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے
مگر انسان نے کبھی ان جڑی بوٹیوں کے بارے میں سوچا ہی نہیں نہ ہی یہ سوچا کہ ہم جو ہر مرض کے لیے دوائیاں کھائے جا رہے ہیں یہ ہمارے معدے کو ہمارے جسم کو کتنا ایک نقصان پہنچا رہی ہیں۔ یہ دوائیاں ہمیں ٹھیک کرنے کی بجائے ہمیں مزید نقصان پہنچا رہی ہیں مگر ہم اس بات سے بے خبر بے در یغ ان کا استعمال کیے جا ر ہے ہیں۔
ایک جڑی بوٹی کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہوں اس جڑی بوٹی کے بہت سے فوائد ہیں جس کے بارے میں انسان لا علم ہے۔
ایک نباتات کی جڑ ہے۔ جس کی شکل بل دار رسی کی طرح ہوتی ہے۔ اس کے اندر ایک سخت لکڑی ہوتی ہے، جس کو نکال کر پھینک دینا چاہیے یہ مدبر ہو جاتی ہے۔ تربد یا تروی کی دو قسمیں ہیں، سفید اور سیاہ یعنی سفید جڑ والی اور کالی جڑ والی۔ لیکن صرف سفید قسم ہی دوا” مستعمل ہے۔
رنگ اوپر سے بھوری اندر سے سفید
ذائقہ تلخ – مزاج گرم خشک درجہ دوم
مقدار خوراک دو ماشہ سے پانچ ماشہ تک۔
ہند و پاکستان کے تمام علاقوں میں تین ہزار فٹ بلندی تک خودرو بکثرت پیدا ہوتی ہے۔
اصلاح روغن بادام
گرم مزاج والوں کے لیے مضر۔
افعال و استعمال
بلغم اور رقیق رطوبت کو دست کے ہمراہ لاتی ہے۔ کھانسی دمہ، استسقاء وجع المفاصل، فالج اور لقوہ اور پٹھوں کی بیماریوں کو بہت مفید ہے۔
کابلی ہرڑ کے ساتھ مرگی اور جنون میں تنقیہ دماغ کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ یہ جلاپہ اور ریوند چینی سے بہتر ہے، کیونکہ اس میں کوئی بری بو اور بدمزگی نہیں۔
جب اس کے ساتھ زنجبیل ملا دی جاتی ہے تو زنجبیل کی حدت کی امداد سے اس کی قوت اسہال تیز ہو جاتی ہے۔
غیر سمی ہے
Reviews
There are no reviews yet.