:شناخت
اس کا پودا سیدھا اور اجوائن سے قد میں بڑا ہوتا ہے۔ اس کی اونچائی عام طور پر ڈیڑھ سے چار فٹ تک ہوتی ہے۔ اس کی ٹہنی موٹی اور عام پودے پر اُو ن کی قسم کی رُوئیں ہوتے ہیں۔ پتوں کی لمبائی چارانچ سےدس انچ تک اور دو سے پانچ انچ تک ہوتی ہے۔ شاخیں گول اور روئیں دار ہوتی ہیں۔ شاخوں کے سروں پر پھولوں کے گچھے پیدا ہوتے ہیں۔ ہر پھول میں پانچ پانچ پتیاں لگتی ہیں۔ یہ پھول تمباکو کے پھول سے مشابہت رکھتے ہیں اور ان کا رنگ سفید، زرد اور نیلا ہوتا ہے۔
پھول ایک دوماہ سرسبز رہنے کے بعد مرجھا کر جھڑ جاتے ہیں اور ان کی جگہ پوست کے ڈوڈے کی طرح پھل پیدا ہوتے ہیں۔ اس پھل کے دو حصے ہوتے ہیں۔ جو بناوٹ میں بیج اجوائین سے ڈبل ہوتے ہیں۔ اس میں سے جو دانے نکلتے ہیں ان کو ہی اجوائن خراسانی کہتے ہیں۔ ان کی بو تیز اور ذائقہ قدرے کڑوا اور چریرا ہوتا ہے۔
طب یونانی میں اجوائن خراسانی کی تین قسمیں ہیں۔ یعنی سرخ، سیاہ اور سفید لیکن اس کی سرخ قسم دستیاب نہیں ہوتی۔اطباء اجوائن کی سفید قسم کو ترجیحی طور پر استعمال کرتے ہیں لیکن آج کل جو بیچ اجوائن خراسانی مارکیٹ میں دستیاب ہو رہی ہیں۔ ان کا رنگ خاکستری ہوتا ہے اور معالجین انہیں استعمال میں لا رہے ہیں۔
:مزاج
اجوائن خراسانی کی سیاہ قسم تیسرے درجہ کے آخر میں سرد و خشک بلکہ چوتھے درجہ کے اوّل میں اسے سمجھنا چاہئے۔ سرخ قسم تیسرے درجہ کے اوّل میں سرد و خشک ہے۔ اس کی سفید جسم میں سرخ کے مقابلے میں سردیو خشکی کم ہے۔ کچھ ماہرین کے خیال میں اجوائن خراسانی کی سفید قسم تیسرے درجہ کے اول میں سرد و خشک ہے اور سرخ قسم تیسرے درجہ کے آخر میں سرد و خشک ہے۔ سیاہ چوتھے درجہ میں سرد و خشک ہے۔
:فوائد
اجوائن خراسانی بے خوابی، دیوانگی، باؤ گولہ اور بلغمی کھانسی میں بہت مفید ہے۔ درد کو تسکین دینے اور نیند لانے کے لئے بھی استعمال کی جاتی ہے۔ بے حسی پیدا کرنے کے باعث جوڑوں کے درد کے لئے مسکن ہے۔ اجوائن کی تمام اقسام نزلہ میں مفید ہیں۔ اگر جوائن خراسانی کے بیج مقررہ مقدار سے زیادہ استعمال کیے جائیں تو اس کے زہریلے اثرات یعنی مہلک اثر رکھتے ہیں۔ جن سے منہ، ناک اور حلق خشک ہو جاتے ہیں۔ آنکھ کی پتلیاں قدرے پھیل جاتی ہیں۔ نظر دھندلا جاتی ہے اور غشی طاری ہو جاتی ہے۔ نبض سست اور کمزور ہو جاتی ہے۔ ٹھنڈا پسینہ آنے لگتا ہے۔ تنگی سانس کے باعث دل کی حرکت بند ہو کر مریض کی موت ہوجاتی ہے۔
ایسی حالت میں سٹامک واش سے معدہ صاف کرائیں یا قے کرائیں۔ محرکات برانڈی،وسکی، تیز چائے یا قہوہ دیں۔ مریض کا جسم گرم کریں۔ سانس بند ہونے لگے تو مصنوعی طریقہ سے جاری رکھیں۔
:مقدار خوراک
بیج کی مقدار 1/3سے1/2 گرام تک خشک پتوں کی مقدار ایک سے دو رتی تک ہے۔
اجوائن خراسانی کے آزمودہ مجربات درج ذیل ہیں:
:درد معدہ
اجوائن خراسانی ایک حصہ، سونٹھ ایک حصہ، دارچینی دوحصہ۔ سب ادویہ کو کوٹ چھان لیں اور شہد ملا لیں۔تین گرام کی مقدار میں نہارمنہ چاٹنے سے درد معدہ کو فورا آرام آجاتا ہے۔
:پیٹ کے کیڑے
اجوائن خراسانی 1/2گرام ، سیندھا نمک 1/4گرام۔ صبح سویرے نہار منہ کھانے سے ہک ورمکی شکل کے کیڑے ہلاک ہو کر خارج ہو جاتے ہیں۔
:دیگر
طب آیوروید میں بیج اجوائن خراسانی پیٹ کے کیڑے دور کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ اس سلسلہ میں صبح سویرے نہار منہ پہلے تھوڑا سا گڑ کھلائیں، کچھ دیر بعد 1/2گرام اجوائن خراسانی کے بیچ رات کے باسی پانی سے دیں۔ اس سے پیٹ کے کیڑے خارج ہو جائیں گے۔
Henbane/Ajwain Khurasani (اجوائن خراسانی) also called Black Henbane, is either annual or biennial plant Hyoscyamus Niger that belongs to the Solanaceae family also known as the nightshade family. The plant can grow up to 25-100 cm tall. It has bright green, hairy leaves that are oval or elongated with toothed edges.
Henbane has been used as a medicine since ancient times and had a strong reputation as a magical herb that was for instance used in love potions and to induce hallucinations.
Health Benefits:
The main healing properties of the herb are due to the sedative, analgesic and antispasmodic effect the substance hyoscyamine. Henbane was used specifically for pain in the urinary tract, especially in the case of kidney stones.
The sedative and antispasmodic effect makes it a valuable remedy for Parkinson’s disease, where it relieves tremors and stiffness in the early stages of the disease.
The herb has also been used for toothache and nervous disorders such as mania and hysteria. The herb has been used as an herbal remedy for bronchitis because of its cough suppressant effect and the ability to clear the breathing passages from secretions.
Side Effects:
Henbane is a dangerous and highly poisonous plant and it should never been used by pregnant or lactating women and children.
It can cause dizziness, nausea, dry mucous membranes in the mouth, difficulty in swallowing, fever, hallucinations (often with erotic content), rapid pulse and respiration, increasing blood pressure, seizures, numbness and an urge to rest and sleep.
In severe cases the herb can be deadly, causing cardiac arrest or respiratory paralysis.
Reviews
There are no reviews yet.