املی کے درخت سارے ہندوستان میں و پڑوسی ممالک میں پائے جاتے ہیں۔املی کے بیج میں جو مغز ہایا جاتاہے۔ اس کو دوا کی صورت میں استعمال کیا جاتا ہے۔ املی کا گودہ بھی دواؤں (tamarind remedies) میں استعمال ہوتا ہے۔
مزاج:
سرد و خشک۔
مقدار خوراک:
مغز بیج املی 4 گرام ، گودہ بقدر مناسب اور شربت املی 50 گرام سے 80 گرام تک۔
فوائد:
مسکن، مسہل صفراء قابض ہے،قے و متلی کو رؤکنے کےعلاوہ جوش خون و خفقان کو دور کرتی ہے۔ دورانِ سرد اور امراض و بائی کو مفید (benefits of tamarind) ہے۔ اس کے پھول قابض ہیں۔ بیج کی گری کو جریان، احتلام ورِقت منی کو دور کرنے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ پتوں کا جو شاندہ خناق میں مفید ہے۔
املی میں حسب ذیل اجزاء پائے جاتے ہیں:
1۔ٹارٹرک ایسڈ اور ٹارٹریٹ آف پوٹاشیم ، 2- سائیٹرک اسیڈ اور دوسرے اسی قسم کے ایسڈ، 3- شکری اجزاء
املی کا پانی جسے عام زبان میں املی کا پنا کہتے ہیں، بخاروں و پیاس کی ذیادتی میں استعمال(tamarind remedies) کرایا جاتا ہے۔
املی دال ، سبزیوں اور چٹنی میں استعمال کی جاتی ہیں اس کا مزاج سرد و خشک ہے اس لئے اس کا استعما ل بہت ہی مفید (benefits of tamarind) ہے۔ خون اور صفرا کے غلبہ میں املی کا شربت بڑا تسکین بخش ہے اور صفراء کو پاخانہ کے ذریعہ خارج کرتی ہے۔
گرمیوں میں املی کا شربت پینے سے لوؤں کی مضرت سے آدمی محفوظ رہتا ہے۔ چار پانچ تولے املی کا گودہ لے کر اسے آدھے کلو پانی میں بھگو رکھیں اور تین چار گھنٹے کے بعد صاف پانی نتھار کر مصری یا چینی سے میٹھاکر کے پئیں۔
املی آلو بخارے سے زیادہ لطیف ہے، قبض کشا ہے، صفراء کو پاخانہ کے راستے خارج کرتی ہے، دل کی گرمی کو دور کرتی ہے، بدہضمی ، بے چینی، پیاس ، جوش خون میں بہت مفید ہے۔ طبیعت کو فرحت بخشتی ہے۔ گرمیوں میں سورج کی تبش اور لؤ سے محفوظ رہنے کے لئے اس کا استعمال (tamarind remedies) بہت مفید ہے۔ رات کو پانی بھگو کر صبح مصری یا چینی ملا کر موسم گرما میں نافع ہے۔ کھانسی میں مضر ہے۔ حلق سے خراش پیدا کرکے کھانسی بڑھاتی ہے۔ پھیپھڑوں کے لئے کافی نقصان دہ ہے۔ صفراوی بخاروں میں جب کہ گرمی کی وجہ سے پیاس شدید ہوتی ہے، قے اور متلی ہوتی ہے۔ املی کا شربت پلانے سے بخار کی گرمی کم ہوجاتی ہے۔ متلی اور قے بند ہوجاتی ہے اور گرمی کے باعث اختلاج قلب ہوتو وہ بھی رفع ہوجاتا ہے۔ جدید تحقیقات کے مطابق املی میں وٹامن سی بکثرت پائے جاتے ہیں اور عجیب بات یہ ہے کہ وٹامن املی میں سبز ہونے کی حالت میں ملتے ہیں اور خشک ہونے پر بھی موجود رہتے ہیں۔
غذا میں وٹامن سی کی موجودگی جلدی بیماریوں اور فسادِخون سے محفوظ رکھتی ہے۔ خون کی کمزوری ، دانتوں اور مسوڑھوں کے امراض سے بچنے کے لئے وٹامن سی ضروری ہے۔
بنگال ، مدراس ، مہاراشٹر اور اُڑیسہ میں چاول کے ساتھ املی کا رس پیتے ہیں۔ مرطوب آب و ہوا کی خرابی (tamarind remedies) سے پیدا ہونے والے اثرات سے محفوظ رہنے کے لئے سمندر کے کنارے کے علاقوں میں املی بکثرت استعمال ہوتی ہے اور وہاں کے لوگ فرحت حاصل کرتے ہیں ۔
جس طرح پکوڑیاں اور آلو ڈال کر دہی کا رائتہ بنایا جاتا ہے اسی طرح املی کے رس میں پکوڑیاں اور آلو ملا کر رائتہ کے طور پر دہلی اور یوپی میں عموماً کھایا جاتا ہے۔
دہلی اور یوپی میں املی کا پَنا بنا کر استعمال کیا جاتا ہے جو گرم مزاج والوں کے لئے مفید (benefits of tamarind) ہے۔
املی کے سائنٹیفک طبی مجربات
دوائے احتلام :
مغز بیج املی 10 گرام ، بہمن سفید ، بہمن سرخ ہر ایک دس گرام چھلگا اسپغول 5 گرام ، گوند کیکر 5 گرام، ثعلب مصری دس گرام، کوٹ چھان کر برابر چینی ملاکر صبح شام 6 سے 9 گرام ہمراہ دودھ گائے نیم گرم استعمال (tamarind remedies)کرائیں۔
دوائے جریان:
گری بیج املی ، ستاور ، موصلی سفید، بیج بند، سروالی ، سمندر سوکھ، موصلی سنبل ، تج، تال مکھانہ ، خشخاش سفید، دانہ الائچی کلاں اور سنگھاڑہ خشک برابر وزن لے کر سفوف بنائیں اور برابر چینی ملا کر صبح و شام ہمراہ دودھ نیم گرم استعمال کریں۔
گری بیج املی 60 گرام ، تال مکھانہ، گوند کیکر ، بیج بند ، الائچی خورد ، پھول سپاری ، موصلی سیاہ ، بیج خرفہ ہر ایک دس گرام ، سب کو بڑکے دودھ میں تر کرکےسایہ میں خشک کرلیں اور گولیاں بقدر بخود بنالیں۔ روزانہ دو گولی صبح اور دو گولی شام ہمراہ دودھ نیم گرام استعمال (tamarind remedies) کریں ۔
دیگر :
گری بیج املی 50 گرام ،تال مکھانہ 10 گرام ، مصری کوزہ 100 گرام ، سفوف بنائیں ۔ تمام ادویات کو بڑکے دودھ سے کھرل کر کے گولیاں بقدربیر بنالیں۔ شام کو ایک گولی ہمراہ دودھ نیم گرم استعمال کریں۔
Weight
N/A
Weight
250gm, 500gm, 1kg
Reviews
There are no reviews yet.
Be the first to review “imli | Emli | |Tamarind| / املی” Cancel reply
Reviews
There are no reviews yet.