اسارون محلل اورام وریاح ہونے کی وجہ سے ان موادوں کو تحلیل کرتا ہے۔جو پتھری کا سبب ہوتے ہیں۔نقرس میں جو مواد جمع ہوکر ورم کا سبب ہوتے ہیں۔ان کو تین چار ہفتوں میں تحلیل کردیتا ہے۔بشرطیکہ مواد میں حدت نہ ہو۔مفتح ہونے کی وجہ سے یرقان سدی میں جگر کا سدہ کھولتا ہے مدرہونے کی وجہ سے احتباس حیض کو دور کرتا ہے۔اور مدربول ہونے کی وجہ سے پتھرکے ٹکڑوں کو خارج کرتا ہے۔دماغ واعصاب معدہ جگر رحم گردہ کو رطوبت لزجہ مرخیہ صاف کرتا ہےکیونکہ اساروں مجفف بھی ہے۔جالی ہونے کی وجہ سے بدن پر بطور طلاءمیل کچیل کودور کرکے جلد کو صاف کرتا ہے۔غبار اور دھندمیں آنکھوں میں لگانا مفید ہے۔مقوی ہونے کی باعث معدہ اعضائے تناسل گردہ و مثانہ اوراعصاب کو قوت دیتا ہے۔
اسارون کو صبح کے وقت بھیڑ کے دودھ کے ساتھ استعمال کرنے سے باہ میں پہلے ہی دن زیادتی محسوس ہوتی ہے۔
تازہ دودھ کے ہمراہ اس کا طلاء کمر کنج ران و پیڑ و پر لگانا مقوی باہ ہے۔گرمی کے موسم میں یہ جڑیں پانی میں بھگو کر اس پانی سے نہاتے ہیں۔وئید کہتے ہیں کہ یہ دوا صفراوی تپ سنگرہنی اور اسہال کیلئے بہت مفیدہے۔
عصبی و دماغی امراض مثلاًفالج لقوہ صرع استرخاء خدر اور نسیان میں خصوصی طور پر اسارون کا استعمال کیاجاتا ہے۔
Reviews
There are no reviews yet.