قسط شیریں اورطب نبوی ﷺ
حضرت زید بن ارقمؓ فرماتے ہیں کہ ہمیں رسول اللہﷺ نے حکم دیا کہ ہم ذات الجنب کا علاج قسط
بحری اور زیتون سے کریں ۔
ترجمہ :
حضرت انس بن مالکؓ روایت فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا اپنے لڑکوں کو حلق کی بیماری میں گلادبا کر عذاب نہ دو جبکہ تمہارے پاس قسط موجود ہے۔
قسط شیریں کے فوائد طب نبوی کی روشنی میں
حضرت جابر سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ ﷺ نے اے عورتو !
تمہارے لیے مقام تاسف ہے کہ تم اپنی اولاد کو خود قتل کرتی ہو‘ اگر کسی کے گلے میں سوزش ہوجائے یا سر میں درد ہو تو وہ قسط ہندی کو لیکر پانی میں رگڑ کر اسے چٹا دے۔
اس طرح کی بے شمار روایات ہیں۔
قسط شیریں کو استعمال کرنے کے بعد مجھے اس کے جو فوائد پتہ چلے وہ بے حساب ہیں۔
حدیث شریف میں اس کے سات فائدے بیان کیے گئے ہیں۔
نمبر 1 : سر کے درد میں مفید ہے جب بھی استعمال کریں چائے والا چمچ کا چوتھا حصہ ایک گلاس پانی کے ساتھ استعمال کریں۔
نمبر 2 : جگر کیلئے مفید ہے یرقان میں اس کا استعمال دن میں چار سے پانچ مرتبہ انتہائی فائدہ مند ہے جگر کی پرانیکمزوریوں کو رفع کرتی ہے بھوک لگاتی ہے
نمبر 3 :انتڑیوں کے امراض دور کرتی ہے، ٹائیفائیڈ بخار کے جراثیم انتڑیو ں میں موجود ہوتے ہیں۔
قسط شیریں ان جراثیم کو صرف دس سیکنڈ میں ہلاک کرد یتی ہے۔
جن لوگوں کا ہاضمہ اکثر خراب رہتا ہے ان کیلئے یہ بہترین دوا ہے۔
جتنے بھی شدید موشن آرہے ہوں اس کی گھنٹے گھنٹے بعد چار خوراکیں کافی ہیں بلکہ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ یہ پیٹ کے پرانے مریضوں کیلئے انتہائی مفید دوا ہے۔
نمبر 4 : امراض سینہ کیلئے، پرانی کھانسی کیلئے اس کو ملٹھی کے ساتھ ملا کر استعمال کرنا مفید ہے۔
یہ تپ دق کا انتہائی کم خرچ اور پکا علاج ہے‘ طب نبوی ﷺ میں اس کو زیتون کے تیل کے ساتھ ملا کر استعمال کرنا تپ دق کا علاج بتایا گیا ہے اور یہ واقعی مفید ہے۔
قسط شیریں‘ زیتون کا تیل اور شہد ہموزن ملالیں‘ یہ معجون جسمانی کمزوریوں کیلئے انتہائی مفید ہے۔ یہ پلورسی (جو کہ پھیپھڑوں میں پانی پڑجانا) کیلئے بھی بہت مفید ہے۔
نمبر 5 : یہ انسان کے جسم میں قوت مدافعت بڑھاتی ہے، بیماریوں کے خلاف ڈھال ہے۔
یہ وائرس کے حملے کا دورانیہ کم کردیتی ہے۔
مثلاً زکام تین دن لازمی رہتا ہے۔
یہ اس کا دورانیہ کم کرکے ایک دن کردیتی ہے۔
حفاظتی اقدامات کے طور پر صبح وشام اس کا استعمال آپ کو وائرس کے حملوں سے محفوظ رکھے گا۔
اس کو کلونجی کے ساتھ ملا کر پیٹ کے ہر مرض کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے
نمبر 6 : اگر کوئی زخم، پھوڑا، پھنسی، ٹھیک نہ ہورہا ہو یہ وہاں بھی کام کرتی ہے
صبح، دوپہر، شام، پانی کے ساتھ کھانا کے ایک گھنٹہ بعد (3/4) چائے والا چمچ استعمال کریں۔
پھر قدرت کا کرشمہ دیکھیں۔
زخم بھرنے تک یقین سے استعمال کریں۔
زیادہ سے زیادہ ایک ہفتہ میں زخم بھرجائے گا۔
ورنہ ایک ہفتہ مزید استعمال کریں
نمبر 7 : گردوں کی سوزش میں اس سے بہتردوائی شاید ہی کوئی ہو، گردوں میں سوزش کے جراثیم منہ کے ذریعے ہی جاتے ہیں۔
گلا خراب ہو‘ ٹانسلز ہوں یا دانتوں میں انفیکشن ہو آپ کے گردے متاثر ہوسکتے ہیں۔
اس کیلئے آپ قسط شیریں پانی کے ساتھ چھوٹا چمچ استعمال کریں۔
انشاء اللہ اس مرض سے محفو ظ رہیں گے۔
یہ پٹھوں کے درد کیلئے بھی مفید ہے۔
اعصاب مضبوط بناتی ہے، چھوٹے بچوں کو سردیوں میں ٹھنڈ لگنے سے محفوظ رکھنے کیلئے اس کو شہد میں ملا کر معجون بنا کر رکھ لیں۔
ذرا نزلہ زکام محسوس کریں فوراً چٹا دیں۔
انشاء اللہ سردیاں آرام سے گزریں گی۔
اوپر دئیے گئے تمام نسخہ جات کو بلاخوف و خطر استعمال کرسکتے ہیں۔
خواتین کے امراض میں بھی مفید ہے۔
لیکوریا دور بھگاتی ہے۔
الغرض فوائد ہی فوائد۔
ہر بیماری کے خلاف جسم کو قوت پہنچانے والی یہ دواء ہے
Reviews
There are no reviews yet.