تودری
(Wallflower)
فیملی۔
(Creuiferae)
دیگرنام۔
عربی میں بزرا،لخم خم فارسی میں تودری ہندی میں دوری۔
بنگالی میں خیر اور انگریزی میں وال فلاور۔
ماہیت۔
تودری تین قسم کی مشہور ہے پیلی تودری سفید تودری سرخ اسکے علاوہ ایک تودری سیاہ بھی بازار میں آتی ہے ان سب میں سے پیلی تودری کو زیادہ مفید جانا جاتا ہے۔
یہ ایک کھڑی جھاڑی ہوتی ہے جوایک فٹ سے دوفٹ اونچی ہوتی ہے اس کا پودا تنا شاخیں ملائم ہوتی ہیں یعنی یہ کھڑا پودامثل نرگس ہوتاہےلیکن اس کے پتے نرگس کے پتوں کی نسبت زیادہ نوک دار ہوتے ہیں۔موسم برسات میں اس کو پھول لگتے ہیں جن کو گل خیری کہتے ہیں ۔یہ پھول رات کو پھولتا ہے اس لئے اس کو گل شبو بھی کہتے ہیں پھول خوبصورت بھینی خوشبو نہایت دل آویز ہوتی ہے جو کہ نارنگی جیسے زرد رنگ کے ہوتے ہیں ۔پھلی دونوں طرف سے کھلنے والی ڈھائی انچ لمبی ہوتی ہیں۔جس میں تخم بھرے ہوتے ہیں تخم پھیکا اور چیٹا ہوتاہے اس بوٹی کے پھول اور بیج ہی ادویات میں استعمال ہوتے ہیں۔
مقام پیدائش۔
پاکستان ہندوستان ایران اور یورپ وغیرہ۔
مزاج۔
گرم درجہ دوم اول درجہ میں تر۔
افعال۔
مقوی باہ مولد منی اور مولد شیر , مخرج بلغم ,مقوی معدہ, مسمن بدن اور ضماداًمحلل ہے ۔
استعمال۔
تودری مقوی باہ مولدمنی مولدشیراور مسمن بدن ہے لہٰذا اس کا سفوف یا اس کے ہمراہ دیگرادویہ ملاکر دودھ کے ہمراہ کھلائی جاتی ہیں زیادہ تراس کا استعمال مذکورہ مقاصد کیلئے استعمال کیاجاتا ہے۔ مخرج بلغم ہونے کی وجہ سے ضیق النفس میں لعوقاًمستعمل ہے سینہ اورشش کو اخلاط غلیظ سے پاک کرتی ہے۔محلل ہونے کے باعث ضماداًاورام کو تحلیل کرتی ہے۔
روغن خیری زرد طلاؤں میں بھی استعمال ہوتا ہے اس کے بنانے کی ترکیب یہ ہے کہ گل خیری روغن کنجد میں ڈال کر دھوپ میں رکھیں۔جب ان کااثر روغن میں آجائے تو پھول بدل دیں ۔اس طرح دو مرتبہ نئے پھول ڈالنے سے روغن خیری زرد تیار ہوتاہے۔۔
نفع خاص۔۔
مقوی باہ اور مخرج بلغم
مقدارخوراک۔
سات سے ایک تولہ (سات گرم سے بارہ گرام )
مشہورمرکب۔
لبوب کبیر،لبوب صغیر
Reviews
There are no reviews yet.