Amaltaas / املتاس
:شناخت
.ایک مشہور درخت کا پھل ہے
پتے جامن کے پتوں جیسے لیکن رنگ میں زردی مائل اور اس سے باریک ہوتے ہیں۔
.پھول گچھوں کی شکل میں پیلے رنگ کے
پھل گول اور تقریبا ًایک ہاتھ لمبا ہوتا ہے۔
کچا سبز اور نرم پختہ ہوکر لکڑی کی طرح سخت اور سیاہی مائل ہو جاتا ہے۔
اس کے اندر پردے سے ہوتے ہیں۔
.ان کے اندر بیج ہوتے ہیں
اوریہی پردے سیاہ رنگ کا گودا ہوتا ہے۔
دوا میں یہی گودا استعمال کیا جاتا ہے۔
اس کا ذائقہ میٹھا مگر بدمزہ اور قدرے بو دار ہوتا ہے۔
مزاج
تیسرے درجہ میں گرم و تر ہے۔
.اسے سردی کے آخر میں پھول آتے ہیں اور موسم بہار میں پھل لگتے ہیں
اور آگے سردی میں جاکر پکتے ہیں۔
پھلیوں کے پک جانے پر ان کے اندر پیسے کے برابر پر دے کھلتے ہیں۔
اور یہی پرت مغز فلوس یاخیاشنبر بھی کہلاتے ہیں۔
اس کا چھلکابھی جوشاندہ میں استعمال کیا جاتا ہے۔
ہندوستان و پڑوسی ممالک میں اکثر پیدا ہوتا ہے۔ دہلی میں املتاس کے درخت سڑکوں کے دونوں طرف دکھائی دیتے ہیں۔
املتاس کا گودا ہمیشہ تازہ استعمال کرنا چاہئے۔
چند دن رکھنے سے اس کی طاقت کمزور ہو جاتی ہے اور اس لئے بوقت ضرورت گود ا نکال کر استعمال کرنا چاہئے۔
Amaltaas املتاس
:فوائد
مغز املتاس کو ہمیشہ سخت قسم کے ورموں خاص طور پر حلق کی سوجن اور خناق کے لئے استعمال کراتے ہیں۔
جلاب ہونے کی وجہ سے مناسب دواؤں کے ساتھ ہر خلط کو دستوں کے ذریعے خارج کرتا ہے۔
اس سے بغیر کسی تکلیف کے دست لائے جاتے ہیں۔
.پھلی کا گودا جلاب ہے سینے کی خشونت دور کرتا ہے
سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ جس خلط نکالنے کی دوا کے ساتھ اس کو دیا جاتا ہے اسی کو نکالتا ہے۔
املی کے ساتھ صفراء سوختہ کو نکالتا ہےنسوت کےساتھ بلغم کو کاسنی بید سادہ اور شاہترہ کے پتوں کے پانیوں اور افتیمون اور بسفائج کے ساتھ سودا کو نکالتا ہے۔
ریشہ خطمی بہی دانہ اور اسپغول کے لعابوں اور روغن بادام کے ساتھ آنتوں کا سدہ دور کرتا ہے۔
پیچش اور مروڑ کو بھی نافع ہے۔
رنگ کی زردی دفع کرتا ے۔
املتاس
کا ضماد جوڑوں کے درد اور نقرس کے واسطے مفید ہے۔
سخت ورم کو ملائم کرتا ہے۔
خصوصاً مکو کے پتوں کے ساتھ۔ کاسنی اور مکو کے پتوں کے پانی اور کثوث کے ساتھ جگر کے سدے کو کھولتا ہے۔
اس کے در د کو دفع کرتا ہے۔
Amaltaas املتاس اس کےلیپ سے ورموں کی جلن جاتی رہتی ہے۔
.اس کے پینے سے درد سر اور درد شقیقہ کو بہت آرام ملتا ہے
شروع ورم حلق میں ہرے دھنیے کے پتوں کے پانی یا ہری مکو کے پتوں کے پانی یا ان دونوں کے ساتھ یالعاب اسپغول کے جوشاندے کے ساتھ اس سے غرارے کرنا خناق کے مادہ کو بٹھاتا ہے
اور تحلیل کرتا ہے اور ابتدا میں گائے کے دودھ جوشاندہ انجیر یا موویز یامکو کے ساتھ ملنا خناق کے مادے کو تحلیل کرتا ہے اور توڑتا ہے۔
اگر اس کو منہ میں لے کر گودا نکال لیں تو آواز بیٹھ جانے اور خناق کو فائدہ ہوتا ہے۔
کاسنی اور مکو کے پتوں کے پانی کے ساتھ احشاء کا ورم تحلیل کرتا ہے اور اندرونی پھوڑوں کو تحلیل کرتا ہے۔
مکو اور کاسنی کے پتوں کے پانیوں کے ساتھ پینا یرکان کو نافع ہے۔
.بنفشہ کے جوشاندہ کے ساتھ قبض کو دفع کرتا ہے
آنتوں اور معدے میں صفراء اوررطو بات کو ٹھہرنے نہیں دیتا اور بغیر سوزش وغیرہ ہر قسم کے خلطوں سے دور کر دیتا ہے۔
معدہ اور آنتوں میں فضلہ او ربراز اگر سخت ہو جائے اور چمٹ جائے تو نہایت ہی سہولت کے ساتھ اس کو پھسلا کر نکال دیتا ہے۔
قولنج کے ریاح کو قوت کے ساتھ تحلیل کرتا ہے۔
مکو یا کاسنی یا ہرے دھنیے کے پتوں کے ساتھ نقرس اور وجع المفاصل کو مفید ہے۔
اس کے پھولوں کا خمیر بھی بطور گلقند تیار کیا جاتا ہے۔
دافع قبض ہے حتیٰ کہ اس کے پھولوں کو سونگھنے سے بھی قبض دفع ہوتا ہے۔
Amaltaas املتاس کی کونپلیں بھی قبض دفع کرتا ہے۔
.اس کے بیرونی پوست( سیاہ چھلکے) کو جوش دے کر پینے سے بچہ آسانی سے پیدا ہوتا ہے
لیکن حاملہ کے لئے اس کا استعمال منع ہے۔
اس کے چھلکے کو پیس کر کیسر چینی اور گلاب کے ساتھ کھانا بچہ پیدا ہونے میں دشواری کے لئے مجرب ہے۔
مغز املتاس کا لیپ داد کو مٹاتا ہے۔
10 گرام مغز املتاس پانی یا سونف کے عرق یا عرق گلاب میں مل کر اور صاف کرکے آٹھ گرام ارنڈی کا تیل( کیسٹر آئل) ملا کر پینے سے قولنج کھل جاتا ہے اور بند پیشاب جاری ہوجاتا ہے۔
:Amaltaas املتاس کے پھول پھل و گری کے استعمال کے طریقے درج ذیل ہیں
:پھول
املتاس کے پھولوں کا گلقند نہایت ہی عمدہ ملین اور خوش ذائقہ ہونے کے باعث امیرو کبیر کے علاوہ غریب اور مفلس بھی بخوبی استعمال کرنا پسند کرتے ہیں۔
:پھل
Amaltaas املتاس کی پھلی کا پوست بندش ایام اور بچہ پیدا ہونے میں دشواری میں تنہا یا دیگر مناسبت ا دویہ کے ہمراہ جوشاندہ بنا کر استعمال کیا جاتا ہے جو نہایت مفید اور نفع بخش ثابت ہوتا ہے۔
:مغز
املتاس کا گودا نہایت مفید اور کارآمد ملین اور مسہل ہے۔
چنانچہ شیرخوار بچوں اور حاملہ عورتوں کو بھی بلا خوف و خطر استعمال کراسکتے ہیں۔
یہ کم مقدار میں ملین اور زیادہ مقدار میں مسہل ہے۔
مغز املتاس مرض خناق میں بہت نفع بخش ثابت ہوتا ہے۔
:اس کے متعلق شفاءالملک جناب حکیم دلبر حسن خان صاحب بھٹی مرحوم لکھتے ہیں
’’ خناق یعنی گلے کے ورم کے لئے املتاس ہی ایک ایسی چیز ہے جس کے کھلانے، گلے پر لگانے اور غرارے کرنے سے انسان ننانوے فیصدی کامیاب ہو سکتا ہے۔
بارہا دفعہ التماس نے خناق کے مایوس مریضوں پر جادو کا اثر کیا ہے‘‘
:ایک جوان شخص کے لئے طریقہ استعمال حسب ذیل ہے
مغز املتاس 40 گرام کو گرم پانی میں بھگو کر مل چھان کر روغن بادام 5 گرام اور مصری 20 گرام ڈال کر پلائیں۔
50
گرام مغز املتاس کو ایک کلو بھر گرم پانی میں بھگو کر مل چھان کر نیم گرم سے غرارے کرائیں۔
مغز املتاس کو قدرے پانی میں باریک کرکے گلے پر گرم کرکے ٹکور کر کے بعد ازاں گلے پر ضما د کرائیں۔
Amaltaas املتاس کے آسان مجرب نسخے
:گلقند املتاس
نہایت درجہ مفید (cassia fistula benefits)، قبض کشا اور لذیذ ہے۔ رات کو کھا کر سو جائیں، صبح بغیر کسی درد وکرب کے کھل کر پاخانہ ہو جائے گا۔ خوش ذائقہ اور بے ضرر ہونے کے باعث بچے، حاملہ مستورات اور نازک مزاج امراء اورشرفاء بخوبی استعمال کر سکتے ہیں۔
املتاس (cassia fistula) کے تازہ پھولوں کی صاف شدہ پنکھڑیاں ایک حصہ،کھانڈ دانہ دار دو حصہ، ہر ایک کو خوب زوردار ہاتھوں سے مسل کر مرتبان میں رکھ کر دو ہفتہ کے لئے دھوپ میں پڑا رہنے دیں۔ اس عرصہ میں دوسرے، تیسرے روز چمچے وغیرہ سے الٹ پلٹ کر دیا کریں، پھول اور کھانڈ یکجان ہو کر گل قند تیار ہو جائے گا۔
مقدار خوراک:
دس گرام سے پچیس گرام تک ہمراہ نیم گرم پانی دیں۔
دوائے خیارشنبر:
دافع قبض اور برائےاسہال:
گودا املتاس 50 گرام، سنامکی 20 گرام، انجیر ولایتی 4 عدد، سفوف کشنیز، سفوف الائچی خورد ہر ایک 5 گرام،
ملیٹھی چھلی ہوئی کوٹی ہوئی 20 گرام، املی 20 گرام، آلوبخارا 5 دانہ۔
سب ادویہ کو ڈیڑھ کلو پانی میں ڈال کر نہایت نرم آگ پر رکھیں۔
حتیٰ کہ قریب دو اڑھائی گھنٹے تک پکنے پر صرف نصف پانی خشک ہو جائے
پھر اس کو چھان لیں اور حسب ضرورت مصری ملاکر شیریں کرلیں۔
طریقہ استعمال:
دائمی قبض کے لئے 20 گرام سے 50 گرام تک ہر روز، حسب ضرورت اور جلاب کے کے ساتھ 250 گرام سے 350گرام تک صبح کے وقت لیں۔
لعوق خیار شنبر:
مغز فلوس خٰیارشنبر 140 گرام، لسوڑیاں 200 عدد،مویزمنقیٰ 100 عدد،لعاب بیج کتان( السی) 40 گرام۔ تمام ادویہ کو پانی میں تر کریں اور جوش دے کر چھان لیں اور چینی سفید ایک کلو میں حل کرکے قوام درست کرکے لعوق تیار کریں۔
فوائد:
سانس کی تنگی اور بلغمی دمہ کو مفید ہے۔
بلغم کو خارج کرتا ہے
نمونیہ اور کھانسی میں نافذ ہے۔
ڈبہ اطفال میں بھی کارآمد ہے اور اگر گیسٹک السر میں کوئی شخص پریشان ہو تو اس کو عرق سونف یا کوئی مناسب عرق کے ساتھ استعمال کرائیں۔
بے حد نفع بخش ہے اور ساتھ ہی قبض کشا اور ورم کو دور کرتی ہے۔
مذکورہ فوائد کے پیش نظر حسب ذیل نسخہ بھی استعمال کریں۔
ان شاء اللہ بے حد سود مند پائیں گے،اس لعوق کو دن میں تین بار چمچہ چمچہ کر کے استعمال کریں۔
دیگر:
مغز املتاس 400 گرام پانی میں حل کرکے، چینی ایک کلو، شیرگری بادام شیریں 80 گرام ملاکر قوام کریں۔ گوند کیکر 30گرام، کتیرا 30گرام،باقلائےمقشر( چھلا ہوا) 30 گرام، سفوف کرکے ملا لیں اور لعوق تیار کریں۔
ایک سے دو چمچہ کی مقدار میں دن میں دو بار استعمال کریں۔
خناق:
گری املتاس 15 گرام کو 500 گرام پانی میں بھگوکر مل چھان کر نیم گرم پانی سے غراغرے کرائیں، خناق کے لئے مفید ہے۔
دیگر:
40 گرام مغز املتاس کو گرم پانی میں بھگوکرمل چھان کر روغن بادام 5 گرام اور مصری 20 گرام ملا کر نیم گرم پلانا مفید ہے۔
دیگر:
مغز املتاس کو قدرے گرم پانی میں گھوٹ کر پہلے ٹکور کریں، پھر لیپ کریں، خناق کے لئے بہت ہی مفید ہے۔
لعوق لسوڑیاں Amaltaas املتاس:
قبض دور کرنے و نمونیہ اور کھانسی میں استعمال کرایا جاتا ہے۔عناب، لسوڑیاں ہر ایک 15 عدد، بنفشہ 9گرام، خطمی 5گرام، سناءمکی،شیرخشت ہر ایک 18 گرام، گری املتاس 50 گرام، خمیرہ بنفشہ 30 گرام، ترنجبین 90 گرام، روغن بادام خالص 5 گرام، چینی 375گرام۔
پہلے عناب سے سنا ءمکی تک کی ادویات کو 750گرام پانی میں جوش دیں۔ جب آدھا پانی رہ جائے تو اتار کر مل چھان کر نرم آگ پر رکھیں ۔ جب قوام گاڑھا ہوجائے تو روغن بادام اضافہ کرکے محفوظ رکھیں۔
مقدار خوراک:
10 گرام صبح اور10گرام شام ہمراہ عرق گاؤزبان دیں۔
مطبوح املتاس:
مسیح الملک حکیم اجمل خان صاحب مرحوم دہلوی کے مطلب میں بکثرت مستعمل تھا۔ بندش ایام بلغمی کے لئے نہایت مفید ہے۔
چھلکا املتاس 9گرام، بیج قرطم 5 گرام،سونف، گاؤزبان، گری بیج خربوزہ،پرسیاؤشاں ہر ایک 7 گرام، سب کو 3/4 کلو پانی میں جوش دے کر جب 1/4 حصہ رہ جائے تو چھان کر شربت بزوری 50گرام ملا کر پلائیں۔
دیگر:
چھلکا املتاس سونف،بیج قرطم، گاؤزبان،گری بیج خربوزہ، ہر ایک 4 گرام کو 250 گرام پانی میں جوش دے کر آدھا رہنے پر چھان لیں اورگڑ ملا کر ایام آکے آنے سے تین دن پہلے پلائیں، بندش ایام کے لئے مفید ہے۔
جوشاندہ املتاس:
گودہ املتاس کوڑ،نسوت،سناءکے پتے، چھلکا ہرڑ کابلی، پھول گلاب ہر ایک 4 گرام
مویز منقیٰ(دانے نکال کر) 2 عدد، گلقند بارہ گرام
مویز گلقند اور گودا املتاس کے علاوہ باقی اجزا کا سفوف بنا لیں
اور بعد میں مویز اور گلقند شامل کریں اور مرکب میں آدھا کلو پانی ملا کر نرم آگ پر جوش دیں۔
جب 125گرام پانی رہ جائے تو نیچے اتار کر گودہ املتاس بھی شامل کریں۔
جب ذرا ٹھنڈا ہوجائے تو مل چھان کر استعمال کریں۔
اس کے استعمال سے مریض کو کھل کر دو تین دست ہوجائیں گے اور پیٹ کا سارا غلیظ مادہ نکل جائے گا اور خوب بھوک پیدا ہو گی۔
خسیاندہ املتاس:
125گرام گرم پانی میں گودہ املتاس اور ترنجبین، ہر ایک 12 گرام شامل کرکے کسی ڈھکنے والی برتن میں لگ بھگ آدھا گھنٹہ تک بھگو رکھیں۔
بعد میں خوب مال چھان کر حسب ضرورت چینی ملا کراستعمال کرائیں۔
غلیظ مواد کو خارج کرنے کے لئے مجرب ہے۔
اس سے پاخانہ کھل کر آتا ہے چھوٹے بچوں کو بلحاظ عمر دیں۔