No products in the cart.
Return To ShopNo products in the cart.
Return To ShopMultani Mitti ملتانی مٹی
انگریزیWater Lilly مختلف نام: مشہور نام نیلوفر،گل نیلو فر۔ فارسی گل نیلو فر۔ عربی درد نیلوفر۔
شناخت: پانی کے قریب پیدا ہوتا ہے۔ اس کی ایک قسم کنول ہے۔ اس کی وجہ سے اسے نیل پھل بھی کہتے ہیں یعنی پانی کا پھل ہے۔
اس کا پھل زرد، سیاہ سفید، سیاہ بہ مائل بہ سفیدی ہوتا ہے۔ زرد پھول کا نیلوفر نایاب ہے۔ عام طور پر سفید کثرت سے ملتا ہے۔ اس کے پھل میں آٹھ پنکھڑیاں ہوتی ہیں جس کے پھول کی پانچ پتیاں سبزاور اندر کی تمام پتیاں بہت ہی سفید ہوتی ہیں۔ اس کا پھول رات میں کھلتا ہے اور دن کو بند رہتا ہے۔ پھول کی پتیاں جھڑ جانے پر گول پھل ظاہر ہوتا ہے۔ پھل کے اندر سیاہ رنگ کے گول اور چھوٹے بیج ہوتے ہیں ۔ پھول کے اندر جو ننھے ننھے زیرہ گلاب کی مانند ہوتے ہیں۔ وہ بیج کہلاتا ہے۔
مشہور نام اٹنگن ۔ فارسی تخم انجرہ۔ عربی بزر القریض۔ گجراتی اٹنگن۔ مرہٹی کرڈو۔ لاطینی بلی فیری سیڈزلس پیس (blepharis edulis) اور انگریزی میں بلی بھر سیڈز(Blibhar Seeds)کہتے ہیں۔
شناخت:
اٹنگن کے پودے نمناک زمین میں پیدا ہوتے ہیں۔ یہ پودے چھتے دار ہوتے ہیں۔ یہ چار چار آپس میں جڑے ہوئے اور چاروں طرف پھیلے ہوتے ہیں اور اس کے (blepharis edulis) بیچ السی کے بیجوں کی شکل کے ہوتے ہیں۔ رنگ سیاہی مائل، ذائقہ بدمزہ اور پھیکا ہوتا ہے۔ دوا کی صورت میں اس کے تخم ہی استعمال کیے جاتے ہیں۔
مشہور نام ریٹھا۔ عربی بندق۔ ہندی ریٹھا، ریٹھرا ۔ سنسکرت ارشک یگلہ ، رکت بیج ، پین بھین۔ بنگالی رٹے گاچھ۔ مراٹھی ریٹھا۔ گجراتی ریٹھا اور لاطینی میں سینڈس ، ٹر نو لیٹس اور انگیریزی میں کہتے ہیں۔
(soapnut)اردو میں ارنڈ، اینڈی، بیدانجیر۔ ہندی اَرنڈ۔ گجراتی اَرنڈ۔ بنگالی بھیرانڈ۔ مرہٹی اَرنڈ۔ تیلگوآموڈلِلی،آموڑا۔ انگریزی ، کیسٹر آئل پلانٹ۔
Ricinus, Castor Seedبیدانجیر کے پتے چوڑے اور ہاتھ کے پنجے کی طرح ہوتے ہیں۔ یہ پودا دو طرح کا ہوتا ہے۔ ایک سفید، دوسرا لال۔ اس کا تیل ادویات میں استعمال ہوتا ہے۔ مغز سفید تیل کی چکنائی سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس پر گچھوں کی طرح لال پھول لگتے ہیں۔ اس کا پھل کانٹے دار ہوتا ہے۔ دوسرے درجہ میں گرم خشک ہے۔ کئی لوگ پہلے درجہ میں گرم خشک کہتے ہیں۔ارنڈ کا پودا بھارت و پاکستان میں ہر جگہ پایا جاتا ہے مگر پنجاب، ہریانہ، بنگال، مدارس اور بمبئی میں زیادہ تر پایا جاتا ہے۔
بیدانجیر کے بیجوں میں سے تیل 50 فیصدی تک نکالا جاتا ہے جو بیجوں کو کولہویا مشین میں دبا کر حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اسے صاف کرکے کیسٹرآئل کے نام سے فروخت کیا جاتا ہے اور برٹش فارما کو پیا،آیوردید اور یونانی طریقہ علاج میں زیادہ تراستعمال ہوتا ہے۔